جون 21, 2020 مہر کنزیٰ اردو شاعری, اردو غزلیات, باقی صدیقی Leave a comment ترے حضور ہوں، فکر حیات ہے پھر بھی ترے حضور ہوں، فکر حیات ہے پھر بھی مرے لبوں پہ زمانے کی بات ہے پھر بھی اگرچہ اس میں تری کوششیں بھی شامل ہیں یہ کائنات مری کائنات ہے پھر بھی کہاں حقیقت جلوہ، کہاں فریب شرار ہزار شمعیں جلیں رات رات ہے پھر بھی باقی صدیقی اس پوسٹ کو شیئر کریںFacebookPinterestTwitterLinkedin Baqi SiddiquiGhazalsSalamUrduSalamUrdu.ComUrdu GhazalUrdu GhazalsUrdu Poetry