مارچ 22, 2023
ilyas aajiz
ڈاکٹرمحمد الیاس عاجز کی ایک اردو غزل

کبھی تیری مجھ سے ملاقات ہوتی
تو مل کے بچھڑتا تو پھر بات ہوتی

یہ دن بھی گزرتے محبت میں تیری
نہ پھر زندگی میں کبھی شام ہوتی

جو ہوتا گزر تیرا میری گلی سے
توتجھ پہ بھی پھولوں کی برسات ہوتی

میں لڑتا رقیبوں سے تیری ہی خاطر
محبت میں مجھ کونہ پھر مات ہوتی

میں جوچاہتا تھا کبھی ویسا ہوتا
محبت کا محور تری ذات ہوتی

ڈاکٹر محمدالیاس عاجز

اس پوسٹ کو شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے