Hum Hein Rahi Payar Ke
ہم ہیں راہی پیار کے ہم سے کچھ نہ بولئے
جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے
ہم ہیں راہی پیار کے ہم سے کچھ نہ بولئے
درد بھی ہمیں قبول چین بھی ہمیں قبول
ہم نے ہر طرح کے پھول ہار میں پرو لیے
جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے
دھوپ تھی نصیب میں دھوپ میں لیا ہے دم
چاندنی ملی تو ہم چاندنی میں سو لیے
جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے
دل کا آسرا لیے ہم تو بس یوں ہی جیے
اک قدم پہ ہنس لیے اک قدم پہ رو لیے
جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے
راہ میں پڑے ہیں ہم کب سے آپ کی قسم
دیکھیے تو کم سے کم بولئے نہ بولئے
جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے