مارچ 28, 2023
ilyas aajiz

ہجر لازم ہے اب زندگی کے لیے
وصل سب کچھ نہیں عاشقی کےلیے
اک اشارہ نظر ہو اگر اس طرف
ہو سہارا مجھے خامشی کے لیے
ٹوٹ جاٸے کہیں خامشی کا فسوں
با خُدا کچھ کرو گُفتنی کے لیے
کون پہنچاٸے گا آدمی کو ضرر
آدمی کافی ہے آدمی کے لیے
ایک سجدےکامُسلم تھاپہلےہی میں
جو کیا ہی نہیں بندگی کے لیے
چھوڑ کر کیا گٸے حالتِ عشق میں
منتظر ہوں یہاں جاں کنی کے لیے
جاں رقیبوں کی چاہت سےجاتی نہیں
یار ہو نا اگر دشمنی کے لیے
ڈاکٹر محمدالیاس عاجز

اس پوسٹ کو شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے