آپ کا سلام آسناتھ کنول اردو شاعری اردو نظم درد کے گہرے سناٹے میں admin دسمبر 23, 2022 1 min read آسناتھ کنول کی ایک اردو نظم درد کے گہرے سناٹے میں قریۂ جاں کے بند کواڑ پہ دستک دے کر ہلکی سی سرگوشی کر کے کوئی تو پوچھے اب تک زندہ رہنے والو ہجر کے گہرے سناٹوں میں اپنے آپ سے بچھڑے لوگو کیسے زندہ رہ لیتے ہو آسناتھ کنول اس پوسٹ کو شیئر کریں Facebook Pinterest Twitter Linkedin Tags: Asnath Asnath Kanwal Kanwal Nazm Poem Poetry Urdu Poems Continue Reading Previous Previous post: پیوست اپنے دل میں تب خار دیکھتا ہوںNext Next post: 25دسمبر: یومِ قائد ِاعظم جواب دیں جواب منسوخ کریںآپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہےتبصرہ * نام * ای میل * ویب سائٹ اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔ Δ Related News چاہے جتنا بھی پٹک لے سر کوئی چاہے جتنا بھی پٹک لے سر کوئی جنوری 1, 2023 بہت کی ہے میں نے بھی بخت آزمائی بہت کی ہے میں نے بھی بخت آزمائی جنوری 1, 2023