مارچ 22, 2023
Asma Faraz
عاصمہ فراز کی اردو نظم

تیرے ہجر میں جاناں
جن دکھوں کو سہتی ہوں
وہ بیاں سے باہر ہیں
کرب ناک لمحوں کو
جب زبان دیتی ہوں
ان کو پڑھ کے لفظوں میں
لوگ مجھ سے کہتے ہیں
کیا کمال لکھتی ہو
ان کو کیا خبر جاناں
اس کمال کے پیچھے
درد کتنا گہرا ہے
ان کو کیسے سمجھاٶں
یہ کمال کیسا ہے؟
اوج پر پہنچ کر بھی
یہ زوال کیسا ہے؟

عاصمہ فراز

اس پوسٹ کو شیئر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے