مئی 31, 2020 فضّہ اردو شاعری, اردو غزلیات, ناہید ورک Leave a comment آنکھ میں نمی کیوں ہے آنکھ میں نمی کیوں ہے اتنی بے کلی کیوں ہے چاہتوں کی ہر گاگر درد سے بھری کیوں ہے تیری سوچ پر ناہید گرد سی جمی کیوں ہے تیرے وصل کی ہر چھاؤں ہجر سے سجی کیوں ہے بے کلی جو دیتی ہے ایسی آگہی کیوں ہے نبض وقت کی ناہید آج یوں تھمی کیوں ہے ناہید ورک اس پوسٹ کو شیئر کریںFacebookPinterestTwitterLinkedin Aap Ka SalamGhazalsNaheedNaheed VirkPoetessSalam UrduUrdu GhazalsUrdu PoetryUrdu Poets